Thursday, August 24, 2017

ہندو شاعرہ کی اسلام کی ایسی مدح سرائی کہ آپ سن کر حیران رہ جائیں

لتا  حیا   ایک مشہور  اُردو  شاعرہ،  اداکارہ اور سماجی کارکن ہیں۔ اُن کا تعلق جے پور (انڈیا) کی ایک برہمن ہندو فیملی سے ہے۔ لیکن جیسا کہ وہ  بتاتی ہیں کہ وہ اسلام سے بہت زیادہ متاثر ہیں اور انہوں نے اسلام سے بہت کچھ سیکھا ہے۔  نیچے ان کی دو نظموں کی ویڈیو دی گئی ہے۔ جن میں وہ  نہایت خوبصورت انداز میں اسلام کی ثناء خوانی کر رہی ہیں۔ اہل ہنود کی شاعری میں اسلام کی حقانیت،نبی آخر الزمان سے محبت اور اہلبیت سے عقیدت کوئی نئی بات نہیں ہے لیکن یہ رویہ عمومی رویہ نہیں ہے بلکہ صرف ان ہندو اہل قلم کا ہے جن کو قلم کی اور ضمیر کی روشنی ملی ہوئی ہے۔

 ہماری دعا ہے کہ اللہ پاک اس بہن کو اسلام قبول کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

اگر آپ کو یہ ویڈیو پسند آئے تو اس پیج کو اپنے دوستوں کے ساتھ بھی سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائیں۔ شکریہ

پہلی نظم 
کسی مظلوم کے دل کی  صدا کو یاد کر لینا
کسی بھی ظلم سے پہلے سزا کو یاد کر لینا
بُرا جب وقت آتا ہے تو رب کو یاد کرتے ہو
کبھی اچھی گھڑی میں بھی خدا کو یاد کر لینا
حقوق عورت کے مردوں سے ہیں کیا یہ جاننا ہے تو
کلام اللہ کی سورۃ نساء کو یاد کر لینا

کبھی سوچا ہے تم کو لوگ اچھا کیوں نہیں کہتے
کبھی تنہائی میں اپنی خطا کو یاد کر لینا
اگر غافل ہے تو انجام سےاپنے اے اسرائیل
تو قوم لوط اور قوم سبا کو یاد کر لینا
دعا کو ہاتھ جب اٹھیں تو بس اتنی گزارش ہے
کرو جب یاد اپنوں کو حیا کو یاد کر لینا



دوسری  نظم 
جو انسان کو جینے کا انداز سیکھاتا ہے
سانسوں کی آمد کا گہرا راز بتاتا ہے
جو یہ کہتا ہے دنیا کیسے ایجاد ہوئی
اک غلطی سے خارج آدم کی فریاد ہوئی
جو یہ کہتا ہے دنیا کو ایک سفر سمجھو
اپنے ہونے میں اللہ کی صرف رضا سمجھو
جو یہ کہتا ہے کہ جو کچھ بھی ہے فانی ہے
کہتے ہیں ہم جسے قیامت وہ تو آنی ہے
کیسے ہو گی صبح کیسے شام بتاتا ہے
وہ ہے سچا مذہب جو اسلام کہلاتا ہے
۔۔۔۔





No comments:

Post a Comment